Social Icons

Saturday, November 9, 2013

ہیپاٹائٹس کا شافی روحانی علاج


جس شخص کو پیلیا، یرقان، ہیپاٹائٹس اے۔ بی۔ سی ہوگیا ہو تو اول و آخر گیار گیارہ مرتبہ درود پاک درمیان میں سورۂ قریش 21مرتبہ پانی جس میں چند قطرے آب زم زم شامل ہو پڑھ کر دم کریں اور صبح دوپہر شام پانی اپنے استعمال میں شامل رکھے۔ یہ عمل ہر روز کریں‘ انشاء اللہ چالیس روز کے اندر اندر شفاء یابی ہوگی۔ مندرجہ ذیل الفاظ دو صفحات پرلکھ کر ایک پانی والی بوتل میں ڈالے اور دوسرا نقش اپنے گلے میں پہن لے‘ نقش درج ذیل ہے:۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
لا الہ الا اللہ ۔ یرقان دفع شَوَدْ
بحق محمدرسول اللہ۔ یرقان دفع شود

قبرستان میں کرائے کی قرآن خوانی

  
میرا عام طور پر قبرستان جانے کا معمول ہے کیونکہ قبرستان جانا سنت رسول ﷺ ہے۔ اہل قبور کو پڑھ کر ہدیہ کرنا ‘ ایصال ثواب کرنا اورخصوصاً قبرستان میں جانے سے موت کی یاددہانی ہوتی ہے اور انسان کے باطن کی اصلاح ہوتی ہے۔ یہ تجربہ مجھے بارہا ہوا ہے کہ قبرستان میں ایسے بندے عمومی طور پر چل پھر رہے ہوتے ہیں جو ہر آنے جانے والے پر نظر رکھتے ہیں بعض اوقات ان کے ہاتھ میں پانی کی بالٹی ہوتی ہے‘ ایک تھیلے میں گندم اور باجرے کا دانہ۔۔۔ ورنہ وہ خالی ہاتھ ہر آنے جانے والے سے پوچھتے ہیں:’’ قبر پر پڑھوانا ہے؟‘‘ کیونکہ انہیں پتہ ہے مرحوم والدین یا کسی عزیز کے پاس آنے والے اکثر ایسے ہوتے ہیں جو قبر والے کو کچھ دے نہیں سکتے کیونکہ پہلے دن سے بچے کو والدین نے یہ بات بہت شدت سے یاد کرادی ہوتی ہے کہ تم نے ڈاکٹر بننا ہے‘ انجینئر بننا ہے‘ فوجی بننا ہے‘ پائلٹ بننا ہے‘ ماسوائے اس کے اسے کوئی اور بات یاد ہی نہیں ہوتی۔ میں نہیں کہتا یہ نہ بنیں‘ یہ بننا بھی ضروری ہے‘ آخر یہ بھی ہماری زندگی کے شعبے ہیں‘ یہ سب کچھ بن گئے اور اپنی موت‘ آخرت‘ قرآن اور اللہ کو یاد نہ کیا تو۔۔۔۔ایسی صورتحال میںجہاں میرے پاس والدین کی بے عزتی اور بے قدری کے کیس آتے ہیں وہاں پھر قبرستان میں ایسے واقعات بھی مجھے نظرآتے ہیں کہ کرائے کی قرآن خوانی کروائی جارہی ہے۔ ظاہر ہے جس کی نظر جیب پر ہو۔۔۔ اس کے اندر قرآن پڑھنے کا خلوص کتنا ہوگا؟ آپ کے عزیز کیلئے اس کے دل میں مغفرت اور خیرخواہی کے کتنے جذبات ہوں گے ؟یہ آپ خود محسوس کرلیں۔۔۔ مجھے کہنے کی کیا ضرورت ہے۔ قارئین! اپنی نسلوں کو کچھ ایسا سکھا کر جائیں کہ مرنے کے بعد آپ کی نسلیں آپ کو یاد کریں تو کچھ پڑھ کر آپ کو گفٹ بھی کریں اگر کبھی کبھار بھولے سے ہماری قبروں پر آبھی جائیں تو ان کے منہ سے کچھ کلام الٰہی اور ذکرواذکار نکلے۔ ہاں! اگر وہ اس قابل ہوں گے تونکلے گا اور اس قابل اس وقت ہوں گے جب ہم انہیں بچپن سے ہی اس چیز کی تربیت دیں گے۔ زندگی مختصر ہے ہر طرف بربادی کا ماحول ہے‘ ایسے وقت میں ذرا محنت زیادہ کرنی پڑے گی‘ آپ کہیں تھوڑی محنت سے یہ چیز آجائے یہ ممکن نہیں‘ محنت و کوشش زیادہ کریں۔ انشاء اللہ آپ کے مسائل مرنے کے بعد بھی حل ہوں گےوہ ایسے کہ مرنے کے بعد ہر میت کو اس چیز کی ضرورت ہے کہ اسے کوئی پڑھ کر ہدیہ کرے۔

The Holy Quran

Jamia Masjid Jhali Kalwari

Crickter's choice

گھریلو صارفین کیلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی، ترجمان این ٹی ڈی سی


اسلام آباد…موسم کا سرد ہونا رحمت بن گیا، وزارتِ پانی وبجلی کا دعویٰ ہے کہ ملک بھر میں بجلی کے گھریلو صارفین کی لوڈشیڈنگ ختم کر دی گئی ہے، بجلی کی طلب کم ہو کر 11ہزار میگاواٹ رہ گئی۔ ترجمان این ٹی ڈی سی کے مطابق گھریلو لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے، بجلی کی پیداوار 9ہزار 800میگاواٹ اورطلب کم ہو کر 11ہزار میگاواٹ رہ گئی، اس طرح شارٹ فال بھی کم ہو کر 1200میگاواٹ رہ گیا۔ہائیڈل کے ذریعے بجلی کی پیداوار 3ہزار 740میگاواٹ ہے۔ تھرمل کے ذریعے1ہزار515میگاواٹ اورآئی پی پیز کے ذریعے بجلی کی پیداوار 4ہزار 545میگاواٹ ہے۔

Comments on news

Dolphin

8 ڊسمبر تي اعلانيل ايڪتا ڏهاڙي جي جاڳرتا



 ڪاوش ۽ ڪي ٽي اين نيوز پاران 8 ڊسمبر تي ايڪتا ڏهاڙو ملهائڻ واري سڏ جي جاڳرتا لاءِ ڪاوش ۽ ڪي ٽي اين آفيس ۾ سگهڙ ڪچهري ٿي، جنهن ۾ سگهڙن محمد بخش سهتو، محمد حسن هڪڙو، غلام حسين سولنگي، علي نواز سولنگي، رحيم بخش جلباڻي، عبدالرشيد مري، محب لاشاري ۽ ٻين شرڪت ڪئي، انهيءَ موقعي تي سگهڙن ڏور، بيت، نڙ ۽ ڳجهارتون ڏئي واهه واهه ڪرائي داد حاصل ڪيو، انهيءَ موقعي تي شرڪت ڪندڙن چيو ته اهڙا ڏينهن ملهائڻ گهرجن، ان سان اسان جي ڪلچر کي هٿي ملي ٿي.

سگريٽ ڇڏڻ لاءِ ويڪسين جي مدد وٺو


Picture7
 اهڙن ماڻهن لاءِ جيڪي سگريٽ ڇڏڻ چاهين ٿا تن لاءِ اها خوشخبري آهي ته آمريڪا ۾ هڪ اهڙي ”اينٽي اسموڪنگ ويڪسين تيار ڪئي وئي آهي جيڪا سگريٽ ڇڏڻ ۾ اوهان جي مدد ڪري سگهندي.
ان ويڪسين جون هڪ مهينون انجيڪشنون لڳائڻيون پونديون. ڇهه انجيڪشنون لڳائڻ لازمي آهن. انهن انجيڪشنن سان رت ۾ اهڙيون اينٽي سگريٽ پيئڻ جي ذُق کان محدود ڪري ڇڏينديون آهن يعنيٰ ماڻهوءَ کي سگريٽ پيئڻ ۾ مزو نه ايندو ۽ ايئن ان جي ٻاڙ مري ويندي. نتيجي ۾ سگريٽن کي ماڻهو بيڪار سمجهڻ لڳندا.